- لوگوں ہی کا خوں بہہ جاتا ہے ہوتا نہیں کچھ سل
- خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کہ رکھنا کمال ی
- Saza-e-ishq
- ...ایسی وحشت سرا میں آئے کون
- اس قدر مہربان تھوڑی ہے
- بھلا فقیر کو دنیا کی کیا ضرورت ہے
- غمگین شاعری
- کمبخت عشق
- میری تصویر بنانے کی جو دھن ہے تم کو۔۔۔
- تخیّل سے گزرتے*ہیں*تو نغمے چونک اُٹھتے ہیں--
- آنکھوں کی دسترس میں کبھی آ ! دکھائی دے !
- Very good poetry
- آج تم یاد بے حساب آیے......فیض احمد فیض
- ایک شعر احباب ذوق کی نذر
- الفت
- ہر چارہ گر کو چارہ گری سے گریز تھا.....فیض احمد
- ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے.....فیض احمد
- Bazouqlog باذوق لوگ
- SHAIR
- Jaun Elia.
- Jaun Eliya.
- Jaun Sahb
- Jaun Elia.
- Jaun Eliya.
- Jaun Sahb
- Jaun Elia.
- Jaun Eliya.
- Shair
- Shairi
- Shair
- Shairi
- Shair
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Shairi
- Last One
- سنت رسول ﷺ پے چلنے میں ہی کامیابی ہے
- اصلاحی اشعار
- ((جنگ))
- سرِ راہ لاش کے دو ٹکڑے پڑے تھے
- اپنے جسم کےٹکڑے کر کے
- اب عمر کی نقدی ختم ہوئی
- ہم خوابوں کے بیو پاری تھے پر اس میں ہوا نقصا
- جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو ل
- وہ لوگ میرے بہت پیار کرنے والے تھے....جمال احس
- میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا
- یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا پھر اس پہ چھاؤں ت&
- فرض کرو ہم اہل وفا ہوں.....ابن انشا.
- کیا خزانے میری جاں, ہجر کی شب یاد آئے...محسن ن&a
- اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں..شعیب ب
- رات آ بیٹھی ہے پہلو میں ستارو تخلیہ
- خفا ہونا ذرا سی بات پر تلوار ہو جانا
- عمر بھر عشق کسی طور نہ کم ہو آمین
- وہی اب بتاتا ہے مستقل میں رگ جاں میں اتر گیا
- زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں
- مجھ سے اونچا ترا قد ہے، حد ہے
- یہ نام ممکن نہیں رہے گا مقام ممکن نہیں رہے گ
- کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے
- سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی
- مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
- ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں
- گلاب آنکھیں شراب آنکھیں
- محبت نا سمجھ ہوتی ہے سمجھانا ضروری ہے
- میں کہ پر شور سمندر تھے میرے پاؤں میں
- یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
- کوئی دن گر زندگانی اور ہے
- کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہاتھ میں تیرا ہ&a
- جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینو¬
- کبھی اے حقیقت منتظر نظر آلبا س مجاز میں
- ہر لحظہ ہے مومن کی نئی نئی شان آن
- تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
- لا الٰہ الاللہ لا الٰہ الاللہ
- تو راہ نورد شوق ہے منزل نہ کر قبول
- لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
- بازار حسن
- ابھی اس طرف نہ نگاہ کر میں غزل کی پلکیں سنوا
- کالی رات کے صحراؤں میں نور سپارا لکھا تھا
- حسرت
- میں تیرے امتحانوں سے تھک گیا ہوں
- ﮔﮩﺮﮮ ﻋﺸﻖ ﮐﮯ
- مرد کے دکھ
- مرا ساتھ ابھی مت چھوڑ پیا
- سبق آموز کہانی، غلطی
- وہ نکلے ہیں کشتیاں لیکر
- کوئی شک نہیں آپ کی محبت پے
- کانپتے ہاتھوں سے تلوار اٹھانے والے
- کانپتے ہاتھوں سے تلوار اٹھانے والے
- تیری آنکھوں کی کاشش
- وقت کی قدر کیجئے
- محبت اور نفرت
- سازشی ٹولہ
- محبت اور نفرت 2
- Poetry
- ﺩﮬﮍﮐﻨﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
- ﺁﺝ ﺍﮎ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﺱ ﺑﯿﺖ ﮔﯿﺎ
- ﻣﯿﺮﮮ ﮨﯽ ﻣُﺮﯾﺪ ﮨﯿﮟ
- پیار کا ساتھ نہیں دے سکہ
- <<< ﺗﯿﺮﮮ ﻭﻗﺖ ﺳﮯ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮨﻮﮞ >>>
- ﻗﻠﻢ ﺳﮯ ﺩﺭﺩ ﻟﮑﮭﻨﮯ ﻟﮕﺎ
- زخم ایسا دیا
- ~ مجھے اپنی محبت سے مکرنا پڑا ~
- ہر تقدیر سے پہلے
- شاکر شجاع آبادی کی لڑی
- مجھ کو میری ہی اُداسی
- MERE WATTAN
- Kitabon
- Dil
- علامہ مُحمد اقبال کی شعری
- الوداع 2020 ایک نظم
- برباد کرنا تھا تو کسی اور طریقے سے
- سب سو گئے خوشی خوشی اپنے حال دل
- ☁ ارے کوئی جاؤ ان بادلوں کو دلاسہ
- کام سب غیر ضروری ہیں
- ایک خوب صورت لڑکی کے لیے
- مسافر
- بات یہ تیرے سوا اور بھلا کس سے کریں
- یہ غم نہیں ہے
- محبت
- نعیم صدیقی کی حسبِ حال نظم
- BAIT BAAZI (Next sheir should be Start with the 2nd Last letter)
- یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا
- Mene Dil Se Kaha Dhoond Lana Khushi
- حق بات پہ یکجا
- جو میرے دشمن ہے
- اداس شعری
- اللہ ایمان سلامت رکھے
- رب راضی تو جگ راضی
- مرشد شعری Murshid Poetry
- Speech (basaarat to haibaseerat nah I)
- ہم دلیلوں سے کریں بات
- انکا زکر کرنا بھی حرام ہے
- Change
- آغاز
- دسمبر
- زیست
- محبت
- ثبوت
- YEAR 2020 سال دوہزار بیس
- زندگی کے کسی موڑ پر
- NAYA PAKISTAN ............. نیا پاکستان
- میں ترا نام پکاروں تو ہوا رقص کرے
- نظر ٹھہرتی نہیں ہے رخ آفتاب ہی ہے
- سونے کے کنگن
- مہکیں تیری خوشبو سے دہکتی ہوئی سانسیں
- کوئی کنارِآبِ جو بیٹھا ہوا ہے سرنگوں
- کچے گھر اور پکے رِشتے
- لال گلابی گال سجن کے
- انتظار کر کے دیکھنا
- زندگی ایک پیاس ہوتی ہے
- شوخ سی مٹیار تھی میں تھا
- آگ صحرا میں
- پیارے نبی ﷺ پر جان قربان
- بے بس انسان
- آنکھ
- تنہا
- تو اتنا خوش نہ ہو میرا دل توڑ کر
- ہم میں قوت للکار نہیں
- بعد مدت اُسے خواب میں دیکھا
- اِک ذرا اعتبار - زارا رضوان
- درد سینے میں ہوا نوحہ سرا تیرے بعد
- خسارہ
- لائے ہیں اس طرح سے ہم ایمان آپﷺ پر
- گاؤں کی پگڈنڈی پر بیٹھی سوچ رہی ہوں
- ہمیں اس کو منانا پڑ گیا تھا
- پھر تری یاد چمک اُٹھّی
- پانی پہ کسی چاند کا عکس
- ﺗﻢ ﺳﭙﻨﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﭘِﯿﺎ
- تجدیدِ وَفا
- سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا۔۔۔
- نکل پڑا گھر سے غربتوں کا مارا ہوا
- بہت کچھ ایسا ہوتا ہے
- جھٹک نہ یاد کو میری
- ہم جو آئیں تو آپ بھی آئیں گے کیا
- چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا
- گفتگو میں جو سب قول
- ستمبر جا رہا ہے
- ہم نے تعبیر ستم
- مخلوق تو فنکار ہے
- بہک جاتا ہوں
- کوئی تو ہو ، جو مُجھے اِس طرح کا پیارا ہو
- آداب زندگی
- کالی کالی زلفوں کے پھندے
- راحتیں اور بھی ھیں وصل کی راحت کے