اوئے تیرا بیڑا غرق ہو
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں ایک آدمی رہتا تھا
اُس کے پاس ایک بھینس تھی۔اُس کی وہ بھینس ایک دن بیمار ہو گئی۔اُس نے بڑا علاج کروایا پر اُس کی بھینس
کی حالت میں کوئی فرق نا پڑا۔پھر اُس کو پتا چلا کہ ساتھ والے گاؤں میں ایک آدمی کی بھینس کو ایسی
ہی کوئی بیماری ہوئی تھی۔وہ جھٹ پٹ اُس آدمی کے پاس اپنی بھینس کی جان بچانے کے لئے نسخہ لینے پہنچا
پوچھا یار فلاں فلاں وقت میں تیری ایک بھینس تھی جس کو یہ والی بیماری ہوئی تھی
آدمی نے کہا کہ ہاں تو
آدمی بولا یار پھر تو نے اپنی بھینس کو کیا دیاتھا؟مجھے بھی بتا
مجھے وہ بھینس بہت پیاری ہے
آدمی نے پریشان حال انسان کو وہ ساری تدبیر بتا دی جو اُس نے کی تھی
پریشان آدمی کو تھوڑا سہارا ہوا اور شُکریہ ادا کر کے چلا گیا
گھر جاتے ہی اُس نے اپنی پیاری بھینس کے لئے وہ سب کیا جو اُس آدمی نے اُس کو بتایا تھا
مگر بدقسمتی سے اُس آدمی کی بھینس نا بچ پائی اور مر گئی۔آدمی کو بہت دُکھ ہوا
اور غُصہ بھی آیا۔وہ اُس سے لڑنے اُس کے گھر پہنچ گیا
کہنے لگا
اوئے تیرا بیڑا غرق ہو
تیری وجہ سے میری پیاری بھینس مر گئی۔میں نے وہ سب کیا تھا جو تو نے بتایا تھا
دوسرے آدمی نے بہت تسلی سے جواب دیا کہ
پھر کیا ہوا جو یہ سب کرنے سے تمھاری بھینس مر گئی ہے
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
یہ سب کرنے سے میری بھی تو بھینس مر گئی تھی
.......................................
Bookmarks