پاکستان کی حکمران جماعت پیپلزپارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کو کراچی میں بم دھماکوں سے متاثرہ علاقے عباس ٹاؤن آمد پر متاثرین کی جانب سے دھکے اور مکوں کا سامنا کرنا پڑا۔
جنوبی صوبے سندھ سے تعلق رکھنے والی سابق رکن صوبائی اسمبلی شازیہ مری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کے لیے جائے وقوع پر پہنچی تھی۔
اس موقع پر ہلاک شدگان کے ورثاء مشتعل ہوگئے اور انہوں نے شازیہ ماری کو نہ صرف پروگرام کی ریکارڈنگ کرانے سے روک دیا بلکہ انہیں مکے مارے اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
اچانک پیش آنے والی اس صورت حال پر پولیس نے شازیہ ماری کو بمشکل مشتعل افراد کے نرغے سے نکالا اور انہیں کار میں سوار کراکے فوری طور پر واپس لے گئی۔
سانحہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین کا کہنا تھا کہ دھماکے کو ایک روز گزرنے کے باوجود کوئی حکومتی فرد اظہار ہمدری اور تعزیت کے لیے نہیں آیا اور شازیہ مری بھی تعزیت کے لیے نہیں بلکہ اپنا انٹرویو ریکارڈ کرانے آئیں تھیں اور ایسا کرنا ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
Bookmarks