Results 1 to 4 of 4

Thread: اھرام مصر اور امام احمد رضا خان - پڑھئے اور چ&

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    imran sdk's Avatar
    imran sdk is offline Advance Member
    Last Online
    20th October 2021 @ 04:14 AM
    Join Date
    16 May 2007
    Location
    پا&
    Age
    39
    Posts
    1,810
    Threads
    1129
    Credits
    1,369
    Thanked
    43

    Default اھرام مصر اور امام احمد رضا خان - پڑھئے اور چ&

    آج بھی سائنسدان اھرام مصر کے بارے میں محو حیرت ہیں اور سمجھ نھیں پارہے کہ اتنے دیو ہیکل اھرام انسانوں نے کیسے بنائے؟

    ذیل میں امام احمد رضا خان کی تحقیق پڑھئے کہ آپ نے کس طرح آج سے سواسو سال قبل جب سائنس نا بالغ تھی بتایا کہ یہ دیوہیکل کام دیو (جنات) کے ہیں


    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    اللہ تعالیٰ قرآن مجید وفرقان حمید میں ارشادفرماتا ہے:
    یٰآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُو اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ
    اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔ (التوبۃ:١١٩)

    اہل اللہ نے اسی آیت کی روشنی میں باقاعدہ نشستوں کا اہتمام رکھا اور عام وخاص مسلمانوں کو موقع دیا کہ وہ ان کی نشستوں میں آئیں اور جو کچھ وہ نہیں جانتے ہیں اہلِ ذکر، اہلِ علم وعرفان سے معلوم کریں۔ چنانچہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو اکثر خانقاہوں میں اس بات کا اہتمام رکھا گیا کہ شیوخ حضرات سے عوام الناس کے رابطے رہے اور ان کی مجالس میں بیٹھ کر علوم وعرفان کے موتیوں سے اپنے دامن بھرے۔ اہل ذوق حضرات نے ان مواقعوں کو ضائع نہیں ہونے دیا اگرچہ اس زمانے میں نہ ٹیپ ریکارڈ تھے نہ ہی C.d وغیرہ کا سسٹم تھا۔ وہ قلم دوات اور دفتر لے کر بیٹھ جاتے ان مجالس یا نشستوں میں جو کلمات ان کی زبان سے جاری ہوتے وہ ان کو قلمبند کرلیتے تاکہ آنے والی نسلیں ان کے ملفوظات ، کلمات اور فکر سے استفادہ کرسکیں۔ تاریخ میں ملفوظات کی ایک لمبی فہرست ہے اور یہ ملفوظات ہر زمانے کے لوگوں کے لئے ایک طرف علم وعرفان کا سرمایہ ہوتے ہیں دوسری طرف ہدایات کا سرچشمہ بھی۔ ان ملفوظات میں چند بہت اہم ہیں مثلاً

    انیس الا رواح ملفوظات حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ
    دلیل العرفان ملفوظات حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ
    فوائد السالکین ملفوظات حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ
    راحت القلوب ملفوظات حضرت بابا فرید الدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ
    فوائد الفواد ملفوظات حضرت نظام الدین اولیأ محبوب الٰہی رحمۃ اللہ علیہ
    فیہ مافی ملفوظات مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ
    معدن المعانی
    ملفوظات حضرت شیخ شرف الدین منیری رحمۃ اللہ علیہ
    ایسے ہی ملفوظات میں ایک اہم ترین ”ملفوظ” امام احمد رضا خاں قادری برکاتی محدث بریلوی کا ہے جس کو آپ کے خلف اصغر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مصطفی رضا خاں قادری برکاتی نوری بریلوی علیہ الرحمہ نے امام احمد رضا کے آخری سالوں کے چند نشستوں کے ملفوظ کو ”الملفوظ” کے نام سے جمع کیا اور ١٣٣٨ھ میں شائع بھی کیا۔ یہ ملفوظ ٤حصوں میں شائع ہوئے تھے اور اب مکمل ایک جلد میں شائع کیے جاتے ہیں۔ یہ ملفوظ صرف ساڑھے تین سال کے دوران جمع کئے گئے تھے۔ حال ہی میں اس کا انگریزی ترجمہ بھی ڈربن، ساؤتھ افریقہ سے شائع ہوا ہے۔ اس کا انگریزی ترجمہ حضرت علامہ مولانا عبد الہادی قادری رضوی نوری صاحب نے کیا ہے ۔

    حضرت مفتی اعظم ہند اس ملفوظ کے دیباچہ میں ملفوظات کی اہمیت بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں:

    ”اہل اللہ کی زندگی اللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک اعلیٰ عظیم نعمت ہے۔ انہیں نفوس طیبہ سے عقدہ مالا ینحل چٹکی بجاتے حل ہوتے ہیں۔ جنہیں کبھی بھی ناخنِ تدبیر نہ کھول سکے جس سے کیسا ہی مدبر ہو حیران رہ جائے، کچھ بول نہ سکے، جسے میزان عقل میں کوئی تول نہ سکے۔

    ” آگے چل کر مزید رقمطراز ہیں:

    ”اسی لئے اسلاف کرام رحمہم اللہ علیہم نے ایسے انفاس قدسیہ کے حالات مبارکہ ومکاتیب طیبہ وملفوظات طاہرہ جمع فرمائے یا اس کا اذن دیا کہ ان کا نفع قیامت تک عام ہوجائے اور ہم ہی مستفید ومحظوظ نہ ہوں بلکہ ہماری نسلیں بھی فائدہ اٹھائیں۔

    ” مزید آگے چل کر امام احمد رضا کی نشستوں اور صحبت سے متلعق رقم طراز ہیں:

    ”اب اعلیٰ حضرت مدظلہ الاقدس کی بافیض صحبت میں رہنا زیادہ اختیار کیا جس کے بعد خیال ہوا کہ یہ جواھر عالیہ وزواھر غالیہ یونہی بکھرے رہے تو اس قدر مفید نہیں جتنا انہیں سلکِ تحریر میں نظم کرلینے کے بعد ہم فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔۔۔ حسبنا اللہ ونعم الوکیل پڑھتا اٹھا اور ان جواہر نفیسہ کا ایک خوش نما ہار تیار کرنا شروع کیا۔۔۔ میں نے چاہا تو یہ تھا کہ روزانہ (عصر تامغرب کی نشست) کے ملفوظات جمع کروں مگر میری بے فرضی آڑے آئی اور میں اس عالی مقصد میں کامیاب نہ ہوا۔ جتنا اور جو کچھ مجھ سے ہوسکا میں نے کیا۔

    ” امام احمد رضا کے ملفوظات جمع کرتے ہوئے حضرت نے تاریخ کا اہتمام نہ فرمایا جس کے باعث ملفوظات میں تاریخ کا صحیح تعین نہیں کیا جاسکے گا کہ کون سے نشست کب ہوئی۔ ان ملفوظات میں صرف ایک ملفوظ جو ”مینار مصر” سے متعلق ہے اس کو اس مقالہ کی تحقیق کا بنیادی عنصر بنایا۔ پہلے ملاحظہ کیجئے ملفوظ۔ مؤلف (یعنی مفتی اعظم ہند) مصر کے میناروں کا تذکرہ ہوا، اس پر فرمایا:

    ارشاد: ان کی تعمیر حضرت آدم علیٰ نبینا علیہ الصلوٰۃ والسلام سے چودہ ہزار (١٤٠٠٠) برس پہلے ہوئی۔ نوح علیہ السلام کی امت پر جس روز عذابِ طوفان نازل ہوا ہے پہلی رجب تھی، بارش بھی ہورہی تھی اور زمین سے بھی پانی ابل رہا تھا۔ بحکم رب العٰلمین نوح علیہ السلام نے ایک کشتی تیار فرمائی جو ١٠ رجب کو تیرنے لگی۔ اس کشتی پر ٨٠ آدمی سوار تھے جس میں دو نبی تھے(حضرت آدم وحضرت نوح علیہم السلام)۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اس کشتی پر حضرت آدم علیہ السلام کا تابوت رکھ لیا تھااور اس کے ایک جانب مرد اور دوسری جانب عورتیں بیٹھی تھیں۔ پانی اس پہاڑ سے جو سب سے بلند تھا ٣٠ ہاتھ اونچا ہوگیاتھا۔ دسویں محرم کو چھ(٦) ماہ کے بعد سفینہ مبارکہ جودی پہاڑ پر ٹہرا۔ سب لوگ پہاڑ سے اترے اور پہلا شہر جو بسایا اس کا ”سوق الثمانین” نام رکھا۔ یہ بستی جبل نہاوند کے قریب متصل ”موصل” شہر (عراق) میں واقع ہے۔ اس طوفان میں دو عمارتیں مثل گنبد ومنارہ باقی رہ گئی تھیں جنہیں کچھ نقصان نہ پہنچا۔ اس وقت روئے زمین پر سوائے ان (دو عمارتوں) کے اور عمارت نہ تھی۔ امیر امومنین حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے انہیں عمارتوں کی نسبت منقول ہے۔

    ”بنی الھرمان النسر فی سرطان”

    یعنی دونوں عمارتیں اس وقت بنائی گئیں جب ”ستارہ نسر” نے ”برج سرطان” میں تحویل کی تھی، نسر دوستارے ہیں: ”نسر واقع” و ”نسر طائر” اور جب مطلق بولتے ہیں تو اس سے ”نسر واقع” مراد ہوتا ہے۔ ان کے دروازے پر ایک گدھ (نما) کی تصویر ہے اور اس کے پنجے میں گنگچہ (گرگٹ، کھنکھجورہ، بچھو) ہے جس سے تاریخ تعمیر کی طرف اشارہ ہے۔ مطلب یہ کہ جب ”نسر واقع برج سرطان میں آیا اس وقت یہ عمارت بنی جس کے حساب سے (١٢٦٤٠) بارہ ہزار چھ سو چالیس سال ساڑے آٹھ مہینے ہوتے ہیں۔ ستارہ (نسر واقع) (٦٤) چونسٹھ برس قمری (٧)مہینے، (٢٧)ستائیس دن میں ایک درجہ طے کرتا ہے اور اب (ستارہ نسر واقع) برج جدی کے سولہویں(١٦) درجہ میں ہے توجب سے چھ(٦)برج ساڑھے پندرہ درجے سے زائد طے کرگیا۔

    آدم علیہ السلام کی تخلیق سے بھی (٥٧٥٠سال) پونے چھ ہزار برس پہلے کے بنے ہوئے ہیں کہ ان کی (سیدنا آدم علیہ السلام) کی آفرینش کو (٧٠٠٠) سات ہزار برس سے کچھ زائد ہوئے لاجرم یہ قوم جن کی تعمیر ہے کہ پیدائش آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام سے پہلے (٦٠٠٠٠)ساٹھ ہزار برس زمین پر رہ چکی ہے۔” (ملفوظات مجددماۃ حاضرہ حصہ اول ص٧٣۔٧٤)حامد اینڈ کمپنی لاہور

    امام احمد رضا خاں قادری برکاتی محدث بریلوی قدس اللہ سرہ العزیز (م١٣٤٠ھ/١٩٢١ء) نے مصر کی ان عمارتوں سے متعلق جن کو اہرام مصر کہاجاتا ہے اور جوچوکور مخروطی شکل کے ہوتے ہیں ان کی تعمیر سیدنا آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تخلیق سے بھی پہلے کی تعمیر بتائی ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ ان کی تعمیر انسانوں نے نہیں کی بلکہ حقیقتاً یہ قوم جن کی تعمیر کردہ عمارتیں ہیں، جن کو ملفوظ کے وقت ١٢٦٤٠قمری سال ہوچکے تھے۔ اب ملاحظہ کیجئے امام احمد رضا کی تحقیقات سے متعلق تفصیلات ۔مثلاً جن کی پیدائش، جنات کا تعمیری عمل،ستارہ نسر کی چال اور اس سے مصر کی عمارتوں کی تاریخ کا اندازہ وغیرہ وغیرہ۔

    جنات: قرآن کریم جنات کی پیدائش سے متعلق ارشاد فرماتا ہے:

    وَالْجَآنَّ خَلَقْنٰہُ مِنْ قَبْلُ مِنَ نَّارِ السَّمُومِ ں (الحجر:٢٧)
    اور جن کو اس سے (انسان) پہلے بنایا بے دھویں کی آگ سے۔ (کنز الایمان )

    دوسری جگہ ارشاد فرمایا:

    وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مّنْ نَّار ں (رحمن:١٥)
    اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لوسے (یعنی بے دھویں والے شعلہ سے)

    انسان کے ساتھ ساتھ جنوں کو بھی اللہ تعالیٰ نے اپنی بندگی کے لئے پیدا فرمایا۔
    Attached Images Attached Images   

Similar Threads

  1. Replies: 10
    Last Post: 9th July 2015, 12:52 AM
  2. ایمان پر خاتِمہ کے چار اَوراد
    By Najam Mirani in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 5
    Last Post: 11th July 2014, 08:33 PM
  3. قائد کا فرمان:آج ضرور پڑھئے اسے
    By Net-Rider in forum 14 August 2023.....Independence Day
    Replies: 12
    Last Post: 18th August 2011, 08:37 AM
  4. ماہ رمضان کے مخصوص اعمال اور ان پر انعامات
    By LoyalMuhammaden in forum Ramadan Kareem رمضان كريم
    Replies: 7
    Last Post: 1st August 2011, 01:44 PM
  5. Replies: 5
    Last Post: 9th January 2011, 12:35 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •