*اپنے من کا گند دھو ڈالیئے*

پروفیسر صاحب کلاس میں داخل ہوا اور طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے پوچھا: اگر تمہارے پاس 86400 ڈالر کی خطیر رقم ہو، کوئی لٹیرا ان میں سے 10 ڈالر چھین کر بھاگ جائے تو تم کیا کرو گے؟ اُس کے پیچھے بھاگ کر اپنی لوٹی ہوئی 10 ڈالر کی رقم واپس حاصل کرنے کی کوشش کروگے یا پھر اپنے باقی کے بچے ہوئے 86390 ڈالر کو حفاظت سے لیکر اپنے راستے پر چلتے رہو گے؟

کلاس روم میں موجود اکثریت طلباء کا ایک ہی جواب تھا کہ ہم 10 ڈالر کی حقیر رقم کو انداز کرتے ہوئے اپنے باقی کے پیسوں کو حفاظت سے لیکر اپنے راستے پر چلتے رہیں گے۔

استاد نے: اگر سچ سننا چاہتے ہو تو سنو : تم غلط کہہ رہے ہو۔ کیونکہ بہت سارے لوگ اُن 10 ڈالر کو واپس لینے کے چکر میں ڈاکو کا پیچھا کرتے ہیں اور نتیجے کے طور پر اپنے باقی کے بچے ہوئے 86390 ڈالر سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

طلباء نے حیرت سے استاد کو دیکھتے ہوئے کہا: سر، یہ ناممکن ہے، ایسا کون کرتا ہے؟

استاد نے کہا: یہ 86400 اصل میں ہمارے ایک دن کے سیکنڈز ہیں۔ کسی 10 سیکنڈز کی بات کو لیکر، یا کسی 10 سینکنڈز کی ناراضگی اور غصے کو بنیاد کر ہم باقی کا سارا دن سوچنے، جلنے اور کُڑھنے میں گزار کر اپنا باقی کا سارا دن برباد کرتے ہیں یہ والے 10 سیکنڈز ہمارے باقی بچے ہوئے 86390 سیکنڈز کو بھی کھا کر برباد کر دیتے ہیں۔

*عہد کیجیئے* کہ کہ آپ کا کوئی وقتی اشتعال، لمحاتی خفگی یا ناراضگی آپ سے آپ کے سارے دن کی طاقت چھین کر نہ بیٹھ جایا کرے۔ باتوں کو نظر انداز کرنا سیکھیئے، اپنے من میں گند نہ جمع کرتے رہیئے۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔“

Sent from my XT1254 using Tapatalk