السلام و علیکم بعض دوستوں کے زہنوں میں سوال ہوگا کہ جن حضرت کا درس میں میں شیئر کرتا ہوں وہ کون ہیں ان کا مختصر تعارف کرائے دیتا ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکسٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر 130 سے زائد کتابوں کو محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) فکر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے انمول جذبے کے ساتھ امت کو اللہ سبحان و تعالیٰ اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قرب و تعلق پر لٹانے والوں میں سے ہیں اور آقا سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی پرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام دے رہے ہیں۔
شیخ (دامت برکاتہم) عبقری لیبارٹری رجسٹرڈ کے سربراہ ہیں۔ عبقری لیبارٹری رجسٹرڈ کی ادویات سارے ملک میں اپنے خالص اجزاء اور معیار کیلئے جانی جاتی ہیں۔
شیخ (دامت برکاتہم) ہر ہفتے پیر سے جمعرات تک اپوأنٹمنٹ کے ساتھ ملاقات کرتے ہیں۔ روحانی و جسمانی اور دیگر تمام ملاقات کیلئے آنے والے خواتین و حضرات پہلے دفتر سے بذریعہ فون و بالمشافہ وقت لیکر ملاقات کرتے ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) روحانی مسائل میں مبتلا حضرات سے کوئی معاوضہ/ ہدیہ وغیرہ نہیں لیتے ہیں اور نہ ہی خواہش رکھتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ہر جمعرات کو مغرب سے عشاء کے درمیان، حضرت (دامت برکاتہم) درس روحانیت و امن دیتے ہیں جس کے بعد ذکر خاص اور دعا ہوتی ہے تاکہ امت کے اندر اسلامی روح کو تقویت دی جائے۔ درس روحانیت وامن کا اولین مقصد امت کے اندر قرب الٰہی کو تازہ کرنا اور امت کی دنیا و آخرت کے لاتعداد مسائل اور پریشانیوں کا حل قرآن وسنت‘ اعمال نبوی اور اہل اللہ کے اعمال سے بتانا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) فی الوقت بھی متعدد کتابوں کی تحقیق و تالیف میں مصروف ہیں جن کا موضوع صوفی ازم‘ قرب الٰہی‘ اعمال نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور امت کے مسائل کا حل اہل اللہ کے اعمال کے ذریعہ سے، ہیں۔ حضرت (دامت برکاتہم) پاکستان کے مختلف شہروں میں درس روحانیت وامن، فکر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جذبے کے ساتھ دیتے ہیں۔ فکر رسول صلی اللہ علیہ وسلم درحقیقت امت کی دنیا و آخرت کیلئے کوشش کرنا ہے اور امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں تمام عالم کے انسان شامل ہیں۔
شیخ (دامت برکاتہم) سے ملاقات کیلئے پہلے سے وقت لینے کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ دور دراز سے ملاقات کیلئے آنے والے حضرات کو بھی موقع مل سکے اور ان کو زیادہ انتظار نہ کرنا پڑے۔ اس سے پہلے باہر سے آنے والوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ حضرت (دامت برکاتہم) وقت کی قلت کا شدید احساس کرتے ہیں۔ لیکن زندگی کے تمام فرائض اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلئے وقت کی یہ تقسیم ضروری اور اہل اللہ سے ثابت ہے۔
Bookmarks