Results 1 to 2 of 2

Thread: جی ایچ کیوپرحملہ، پاکستان میں کھیل کا مست 

  1. #1
    Net-Rider's Avatar
    Net-Rider is offline Advance Member+
    Last Online
    18th January 2014 @ 04:34 AM
    Join Date
    09 Jun 2009
    Location
    **PAKISTAN**
    Gender
    Male
    Posts
    28,932
    Threads
    1755
    Credits
    0
    Thanked
    6986

    Lightbulb جی ایچ کیوپرحملہ، پاکستان میں کھیل کا مست 

    جی ایچ کیوپرحملہ، پاکستان میں کھیل کا مستقبل مخدوش ہوگیا



    گزشتہ برس اسلام آباد میں ہونیوالے میرٹ ہوٹل پر حملے نے پاکستان میں کھیلوں کے مستقبل کو مخدوش کردیا تھا تاہم سری لنکن کرکٹ ٹیم نے بھائی چارہ کی بنیاد پر پاکستان آنے کافیصلہ کیا اور حکومت پاکستان نے مہمان ٹیم کو سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی کرائی لیکن جب ٹیم پاکستان پہنچی تو پنجاب میں لگنے والے گورنرراج نے حکومت کی توجہ مہمان ٹیم کی سکیورٹی سے ہٹاکر پنجاب میں اپنی حکومت بنانے پر مرکوز کردی جس کا خمیازہ سری لنکن ٹیم پر ہونیوالے اٹیک کی صورت میں بھگتناپڑا۔ مہیلا جے وردھنے جب ٹیم لیکر پاکستان پہنچے تو نہ صرف کرکٹ بلکہ ہاکی سمیت دیگر تمام کھیلوں کے منتظمین نے خوشی کا اظہار کیا اور سب کامتفقہ خیال تھا کہ پاکستان میں بین الاقومی ٹیمیں اب تسلسل کے ساتھ آنا شروع کردیں گی لیکن حکومت کی توجہ کہیں اور تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گردوں کو ایک ٹولے نے لاہور میں لبرٹی چوک پر سری لنکن ٹیم کی بس پر حملہ کردیا جس میں مہمان ٹیم کے کھلاڑی بھی گولیوں کا نشانہ بنے ۔ سری لنکن ٹیم پر حملے نے ایک بار پھر ملکی کھیلوں کے مستقبل کو تاریک کردیا تھا جس کی پہلی کڑی کے طور پر آئی سی سی نے پاکستان سے ورلڈکپ 2011ءکی میزبانی چھین لی ، ہاکی میں پاکستان نے تاریخ کی پہلی ایشین چیمپئنزٹرافی کی میزبانی کرنا تھی اس سے بھی محروم ہونا پڑا جبکہ اس کے علاوہ ٹینس اور سکوائش میں بھی پاکستان کو کافی نقصان اٹھاناپڑا۔ سری لنکن ٹیم پر حملے کوآٹھ ماہ گزرنے کے بعد ایک امید کی کرن نظرآنے لگی کہ شاید قریب کے ممالک کی ٹیمیں پاکستان آنا شروع کردیں ، اس کی ابتدا ایرانی خواتین ٹیم کی اسلام آباد آمد اور نیشنل فٹبال چیمپئن شپ میں شرکت اورکامیابی سے ہوئی لیکن گزشتہ ایک ماہ سے ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات نے جوطول پکڑا ہے اس سے نہ صرف بین الاقومی ٹیموں کی آمد کا امکان ختم ہوکر رہ گیا بلکہ اب قومی سطح پر نیشنل ایونٹ کرانا بھی دشوار محسوس ہورہا ہے کیونکہ پشاور کے خبیربازار، اقوام متحدہ کے دفتر سمیت جی ایچ کیو پر حملوں نے پورے ملک میں عدم سلامتی اور بے یقینی کی کیفیت پیدا کردی ہے جس کا براہ راست اثر قومی کھیلوںپر پڑنا شروع ہوگیا ہے۔ان واقعات کی وجہ سے اگلے ماہ پشاور میں ہونیوالے قومی کھیلوں کا انعقاد شدید خطرے سے دوچار ہوگیا ہے جبکہ 15اکتوبر سے اسلام آبادکے نصیربُندہ سٹیڈیم میں ہونیوالے محترمہ بینظیر گولڈکپ ہاکی ٹورنامنٹ کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ دہشت گرد ایک اٹیک عام لوگوں پر کرتے ہیں تودوسرے میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اگلی بار ان کا ہدف سرکاری اور غیرملکی املاک ہوتی ہیں ایسے میں وہ اپنے ٹارگٹ تبدیل کرکے پاکستان کو نقصان پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ہماری سکیورٹی ایجنسیاں ناکام ہوگئیں ہیں کیونکہ حملوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا چلا رہا ہے ، اگر یہ سلسلہ مزید کچھ عرصہ چلا تو اس سے نہ صرف ملکی معیشت تباہ ہوجائے گی بلکہ پاکستان میں رہ جانے والی بقیہ ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی بھاگ جائیں گی جس سے ملک میں مزید بحران پیدا ہوجائیگا لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ کھیلوں سمیت ملکی معیشت کے مستقبل کو مزید مخدوش ہونے سے بچانے کیلئے اپنی کارکردگی کو بہتر کرے اور دہشت گردوں کو ہرصورت میں ناکام بنایا جائے ورنہ ناچاہتے ہوئے بھی ہمیں بہت کچھ گنوانا پڑے گا۔

  2. #2
    thebeatless's Avatar
    thebeatless is offline Member
    Last Online
    21st December 2019 @ 12:12 PM
    Join Date
    14 Mar 2009
    Location
    Jhelum
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    972
    Threads
    66
    Thanked
    45

    Default

    Let's Pray for Our country

Similar Threads

  1. Replies: 4
    Last Post: 27th January 2022, 08:53 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 21st October 2011, 12:34 AM
  3. Replies: 3
    Last Post: 13th October 2011, 12:45 AM
  4. Replies: 18
    Last Post: 9th March 2011, 12:33 AM
  5. Replies: 18
    Last Post: 15th December 2009, 10:48 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •